بلا عنوان
اس تحریر کاکوئی اچھا سا عنوان تجویز کریں اور جیتیں 50 روپے کا ایزی لوڈ
تین اچھے عنوانات پر ایزی لوڈ بھیجا جائے گا۔ اپنا عنوان لکھیں اور نیچے نام اور نمبرلکھ کر نیچے کومنٹ کردیں۔
یاد رہے یہ کمنٹ آپ نے ہماری بلاگ کی پوسٹ پر کرنا ہے۔
اپنے عنوانات مورخہ 20 جولائی 2019 تک کمنٹ کر دیں۔
لیجئے تحریر پڑھیے
بلا
عنوان
پرانے
زمانے کی بات ھے کہ ایک بادشاہ تھا جو اپنی رعایا پر بڑا مہربان تھا۔ اس نے 100
کلومیٹر لمبی سڑک تعمیر کرنے کا حکم دیا۔
جب
سڑک تعمیر ھو گئی اور اس کے افتتاح کا وقت آیا تو اس نے اپنے تین وزیروں سے کہا کہ
ایک بات پوری سڑک کا جائیزہ لیکر آو تاکہ پتہ چل سکے کہ کہیں کوئی نقص تو باقی
نہیں رہ گیا؟
تینوں
وزیر چلے گئے
شام
میں پہلا وزیر واپس آیا اور کہنے لگا بادشاہ سلامت پوری سڑک بہت شاندار بنی ھے۔
مگر سڑک پر ایک جگہ کچرا پڑا نظر آیا اگر وہ اٹھا لیا جائے تو سڑک کی خوبصورتی کو
چارچاند لگ جائیں گے۔
دوسرا
وزیر آیا تو اس نے بھی بالکل یہی احوال سنایا کہ سڑک پر ایک جگہ کچرہ ھے اگر وہ
اٹھا لیا جائے تو سڑک پر انگلی اٹھانے کی گنجائیش باقی نہیں رھے گی۔
تیسرا
وزیر آیا تو وہ بہت تھکا ھوا نظر آیا اور پسینے سے اسکے کپڑے گیلے ھو رھے تھے اور
اس کے ہاتھ میں ایک تھیلا بھی تھا۔ بادشاہ کو ان نے بتایا کہ بادشاہ سلامت سڑک تو
بہت عالیشان بنی ھے مگر سڑک پر مجھے ایک جگہ کچرا پڑا نظر آیا جسکی وجہ سے سڑک کی
خوبصورتی ماند پڑ گئی تھی۔ میں نے اسکو صاف کر دیا ھے۔ اب سڑک کی خوبصورتی کو چار
چاند لگ گئے ہیں۔
اور
وہاں یہ ایک تھیلا بھی تھا شاید کوئی بھول گیا ھوگا۔ بادشاہ یہ سن کر مسکرایا اور
کہا۔
یہ
کچرا میں نے رکھوایا تھا اور یہ تھیلا بھی۔ اس تھیلے میں پیسے ہیں جو تمھارا انعام
ھے اور پھر بادشاہ نے بلند آواز میں کہا
دعوے
تو سب کرتے ہیں اور خامیاں بھی سب نکالتے ہیں۔ چاہتے سب ہیں کہ سب کچھ اچھا ھو
جائے مگر عملدرآمد کوئی نہیں کرتا۔ ہم اگر چاھتے ہیں کہ ہمارے ملک میں سب اچھا ھو
تو ہمیں خود کو بدلنا ھوگا۔ اور اپنے وطن کو روشن بنانے کے لئے کردار ادا
کرنا ھوگا۔
2 تبصرے
very good and an excellent post
جواب دیںحذف کریںخامی نکالناآسان ہے
جواب دیںحذف کریںWrite your comments here