Ticker

6/recent/ticker-posts

سفید رس گلے، جن، اور لاہور کی ایک پرانی دکان

 سفید رس گلے، جن، اور لاہور کی ایک پرانی دکان


لاہور کے اندرون شہر میں ایک قدیم محلہ ہے "مبارک حویلی"، جہاں ایک پرانی مٹھائی کی دکان ہے، جس کا نام ہے "شیرین محل"۔ اس دکان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ دکان رات کو خود بخود کھل جاتی ہے، اور شیشے کے شوکیس میں صرف سفید رس گلے رکھے ہوتے ہیں، جو کسی جنّ کی خاص پسند ہیں۔

سفید رس گلے، جن، اور لاہور کی ایک پرانی دکان


یہ بات مشہور ہے کہ دکان کا مالک، بابا فضل دین، ایک بزرگ اور نیک دل انسان تھا۔ اس کی مٹھائیاں اتنی لذیذ ہوتیں کہ دور دور سے لوگ صرف سفید رس گلے کھانے آتے۔ مگر ایک دن، بابا فضلدین کے انتقال کے بعد دکان بند ہوگئی۔


چند دن بعد محلے کے لوگ حیران رہ گئے جب دیکھا کہ دکان رات کے وقت کھل جاتی ہے، اور صبح تک شوکیس میں موجود رس گلے غائب ہوجاتے ہیں۔ کچھ لوگوں نے رات کے وقت جھانک کر دیکھا، تو ایک سایہ سا دکان کے اندر گھومتا نظر آیا۔ ایک رات ایک نوجوان، کاشف، جو صحافت کا طالب علم تھا، اس نے کیمرہ لگا کر سب ریکارڈ کرنے کی ٹھانی۔


رات بارہ بجے، کیمرے میں ایک دھندلا سا وجود نظر آیا — ایک لمبا، سفید لباس پہنے جن، جو انتہائی ادب سے دکان کے اندر آیا، شوکیس کھولی، ایک رس گلا اٹھایا،اور آنکھیں بند کرکے ایسے کھانے لگا جیسے کوئی عبادت کر رہا ہو۔ ویڈیو دیکھنے پر کاشف نے نوٹ کیا کہ جن کے چہرے پر سکون اور خوشی کے آثار تھے، جیسے وہ رس گلا اسے کسی پرانی یاد کی طرف لے جاتا ہو۔


بعد میں کاشف کو پرانی کتابوں سے پتہ چلا کہ یہ جن بابا فضل دین کا پرانا دوست تھا، جو صدیوں سے مٹھائیاں کھاتا آیا ہے، اور بابا نے اپنی دکان میں ایک خاص ترکیب سے بنائے رس گلے صرف اسی کے لیے رکھے ہوتے تھے۔تب سے آج تک، اگر آپ کبھی "شیرین محل" کے پاس سے رات کو گزریں، تو ہو سکتا ہے آپ کو ایک مدھم سی خوشبو آئے — دودھ، گلاب اور پرانی دوستی کی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے